ابوذر کا مدینہ چھوڑنا اور مولا علی ؑ کا الوداع کہنا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کلک کر کے
مطالعہ کریں ۔ ۔ مہربانی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ابوذر کو نکال دو، جناب ابوذر کا سارا سامان اٹھا کر سڑک پر پھینک دیا گیا، گھر کے جانور پرندوں تک کو سڑک پر پھینک دیا، جناب ابوذر کی ایک بیٹی تھی اور ایک بیٹا، اور زوجہ، ایک مرتبہ کہا گیا ابوذر جہاں سے آئے تھے(ربذہ) واپس چلے جائیں، آپ کو ملک بدر کیا جاتا ہے، مدینہ میں واپس نہ آنا، بس یہ آخری بار ہے۔
جناب ابوذر کا سارا سامان سڑک پر پڑا تھا ناکہ بندی تھی کوئی ملنے نہیں آ سکتا تھا، نہج البلاغہ میں خطبہ نمبر 129 ظاہرًا، ایک مرتبہ جناب امیرؑ چلے، کہا میں ابوذر سے ضرور ملوں گا، ساتھ میں امام حسنؑ و امام حسینؑ، حضرت عقیل اور عبداللہ بن جعفر طیار، جیسے ہی مولا کو آتے دیکھا جناب ابوذر زار و قطار رونے لگے، آنسو بہنے لگے فورا آگے بڑھے مولا نے ابوذر کو سینے سے لگایا جناب ابوذر نے کہا مولا مجھے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
جناب امیرؑ نے خطبہ دیا (دو جملے سن لیجئے گا ان کے بعد مصائب پیش کروں گا) مولا نے فرمایا اے ابوذر آپ نے قیام حق کی خاطر کیا ہے، مجھے حق سمجھا تھا تو آپ نے میرا ساتھ دیا، ابوذر اللہ آپ کو اس کی بہت بڑی جزا دے گا، عنقریب آپ رسول خدا ص کے پاس جنت میں چلے جائیں گے، آپ کو پیغمبرص کے قریب جگہ ملے گی، آپ نے میرا پوری زندگی ساتھ دیا، ابوذر زیادہ پریشان نہ ہوں یہ مصائب عنقریب ختم ہو جائیں گے، جناب ابوذر نے رو کر جملہ کہا کہ مولا ان مصائب پر اتنا رونا نہیں آتا جتنا آپ کی جدائی پر آتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
نہج البلاغہ خطبہ 119

Comments
Post a Comment